بِسْمِ
اللہ
الرَّحْمٰن
الرَّحِم
|
![]() |
|
for english version of this website visit WWW.BAHAIAWARENESS.COM | feedback? write to faruqsm@gmail.com |
سوال:
حضرت امیر
الموٴمنین کی
حدیث بہائی
حضرات
بحارالانوار
کے حوالے سے
نقل کرتے ہیں
کہ حضرت امیر
الموٴمنین
علیہ السلام
نے فرمایا ”اَلْخَاتِمُ
لِمَا سُبْقَ
وَ
الْفَاتِحُ لِمَا
اسْتُقْبُلَ
وَ
الْمُھَیْمِنُ
عَلیٰ ذٰالِکَ
کُلِّہ” بحارالانوارص۲۲۰ ترجمہ:
یعنی حضرت
رسول خدا صلی
اللہ علیہ و
آلہ و سلم
انبیاء گذشتہ
کے ختم کرنے
والے اور
ظہورات آئندہ
کے شروع کرنے
والے اور سب
پر محیط ہیں۔ بہائی
حضرات کی
توضیح:
اس حدیث میں
امیرالموٴمنین
علیہ السلام
نے واضح طور
پر رسول خدا
صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کی
پوزیشن کو
واضح کردیا ہے
کہ آپ ﷺ
پچھلے نبیوں
کی شریعت کو
منسوخ کرنے
والے اور
آئندہ ظہورات
(نبیوں کے آنے
کے) سلسلے کو
شروع کرنے
والے ہیں۔ جواب: بحارالانوار
کی نئی ایک سو
دس جلدیں ہیں
اور آج کے اس Computerکے
زمانے میں
حوالے
بشرطیکہ
موجود ہوں تو
نکالنا آسان
بھی ہے مگر
افسوس کہ ایسی
کوئی حدیث
موجود نہیں۔ ہاں
کتاب الزیاراة
میں یہ جملہ
اسطرح ملتا ہے
کہ جب زائر
امیرالموٴمنین
علیہ السلام
کے حرم پر
پہونچے تو
پہلے رسول
اللہ صلی اللہ
علیہ آلہ و
سلم پر سلام
کرے اور اسطرح
کہے۔”السلام
علی رسول
اللّٰہ امین
اللّٰہ علیٰ وجھہ
وعزائم
اَمْرِہِ الْخَاتِمِ
لِمَا سَبْقَ
وَالْفٰاتِحِ
لِمَا
اسْتَقْبُلْ
وَالْمُھَیْمِنِ
عَلیٰ ذالِکَ
کُلِّہ۔“ ترجمہ:
سلام ہو رسول
اللہ صلی اللہ
علیہ و آلہ وسلم
پر جو وحی
الٰہی اور اہم
امر خدا وند
کریم کے امین
ہیں پہلے والی
شریعتوں کے
خاتم ہیں یعنی
تمام شریعتوں
کو منسوخ کرنیوالے
ہیں مستقبل کے
احکام واضح
کرنے والے ہیں
۔ اور سابق
ولا حق سب پر
محیط ہیں۔ اگر
بہائی حضرات
کی بیان کردہ
حدیث کو صحیح
مان لیا جائے
اور ترجمہ بھی
صحیح مان لیا
جائے۔یعنی
والفاتح
لِمَا استقبل
کہ آئندہ کے
ظہورات کا
سلسلہ شروع
کرنے والے تب
بھی تو یہ
ظہورات آئمہ
معصومین علیہ
السلام کی
صورت میں ظاہر
ہوں گے نہ کہ
نبیو ں کی
صورت میں۔ وہی
امیرالموٴمنین
علیہ السلام
نہج البلاغہ
کے کلام ۲۹/میں
ارشاد فرماتے
ہیں ۔”اَرْسَلَہ عَلیٰ
حِیْنَ
فَطْرَة من الرسل
وتنا زع من
الامن فقفٰی
بِہالرسل وختم
بِہالوحی۔“ ترجمہ:
اللہ سبحانہ و
تعالیٰ نے
رسول اللہ صلی
اللہ علیہ
وآلہ وسلم کو
اس وقت بھیجا
جب کوئی پیغمبر
نہ تھا ۔ لوگ
مختلف العلمہ
تھے۔ چنانچہ
تمام رسولوں
کے بعد آپ کو
مبعوث کیا اور
وحی کو آپ پر
ختم کردیا۔ حدیث
سے یہ بات
واضح ہے کہ آپ
خاتم
المرسلین بھی
ہیں اور آپ کے
بعد وحی کے
نازل ہونے کا
سلسلہ بھی ختم
ہوچکا لہٰذا
اب جو لوگ بھی
نبی یا رسول
ہونے کا دعویٰ
کریں گے ان پر
خدا وندی تو
نہیں آئے گی
الہام ووسوسہ
شیطانی ضرور
آسکتا ہے۔ نہج
البلاغہ کے
خطبہ ۱۶۸/میں
امیر الموٴمنین
علیہ السلام
نے اور یہ بات
کو واضح کردیا
ہے ۔اَمِیْنَ
وَفِیِہوَ
خَاتُمْ
رُسُلِہوَ
بَشِیْرَ
رَحْمَتِہ وَنَذِ
یْرَ
لُقْمٰتِہ۔“ ترجمہ
: حضرت رسول
اللہ صلی اللہ
علیہ و آلہ
وسلم اُسکی
وحی کے امانت
دار تمام
رسولوں کے
خاتم رحمت کی
بشارت دینے
والے اسکے
عذاب سے ڈرانے
والے ہیں۔ لہٰذا
اب اس اتمام
حجت کے بعد
بھی اگر دین
اسلام کے
علاوہ کوئی
دوسرے دین کو
قبول کرتا یا
ایجاد کرتا ہے
تو پھر بقول
امام امیر
الموٴمنین
علیہ السلام “فَمَنْ
یَّبْتَغِ
غَیْرَالْاِسْلاٰمَ
دِیْنًا
تَحَقَّقَ
شِقْوَ تِہ وَ تَفصَمَ
عُرْ وَتِہ وَ
تَعَظَّمَ
کَبْوَ تِہ وَیَکُنْ
مآبِہ اِلیٰ
الْحُزْنِ
الطَّوِیْلِ
وَالْعَذَابِ
الْوَبِیْلِ۔“(نہج
البلاغہ خطبہ)
ترجمہ: جو شخص
اسلام کے علاوہ
کس اور دین کی
اتباع کرے گا
اُسکی
بدنصیبی ثابت
اور رسی شکتہ
اور ٹھوکر
زبردست ہوگی ۔
جسکا نتیجہ
طولانی غم اور
درد ناک عذاب
ہوگا۔ نتیجہ: لہٰذا
بعد حضرت
محمّد مصطفیٰ
صلَی اللہ
علیہ و آلہ و
سلم نہ ہی
کوئی رسول آئے
گا نہ ہی کوئی
نبی مگر یہ کہ
وہ خارج
ازاسلام ہوگا اور
درد ناک عذاب
کا مستحق
ہوگا۔
·
سوال
: جدید
کے مسلمان کا
قیامت کے بارے
میں عقیدہ ·
سوال:
حضرت امیر
الموٴمنین
کی حدیث ·
سوال: ظہور
قائم آل محمد
ہی قیامت ہے؟ ·
سوال:
عظیم نبی کا آنا
قیامت کبریٰ
ہیں؟ ·
سوال:
قیامت کے بارے
میں سورہ حج کی آیت ·
سوال:
ظہور قائم آل
محمد کو قیامت
ہیں؟ ·
سوال:
قیامت کی
حقیقت کا
متشابہ الفاظ
میں بیان ہونا ·
سوال:
قیامت کے بارے
میں سورہ :
رحمٰن کی آیت
blog comments powered by Disqus |
HOME | BACK ©TheBahaiTimes.com |