بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰن الرَّحِم
IN THE NAME OF ALLAH, THE MOST BENEFICIENT, THE MOST MERCIFUL

for english version of this website visit WWW.BAHAIAWARENESS.COM | feedback? write to faruqsm@gmail.com 

سوال: ظہور قائم آل محمد کو قیامت ہیں؟

بہائی حضرات ظہور قائم آل محمد کو قیامت جانتے ہیں اور کہتے ہیں اسکا ذکر اور بیان سورہ قیامت میں موجود ہے ۔” یُسئَلُ اَیَّانَ یَوْمَ الْقِیَامَة۔۔۔۔۔۔عَلَیْنٰا بُنْیٰا نُہ۔“

سورہ قیامت آیت

بہائی ترجمہ: پوچھتا ہے قیامت کا دن کب آئے گا تو جب نظر چوندھیا جائے گی ۔ چاند کو گہن لگ جائے گا۔ اور آفتاب و ماھتاب جمع ہو جائیں گے ۔انسان کہے گا کہ بھاگنے کی جگہ کہاں ہے۔ تمہیں کوئی ٹھکانہ نہیں اُس دن تو قرار لینے کی جگہ تیرے پروردگار ہی کی طرف ہوگی ۔ اس دن انسان کو معلوم ہوجائے گا۔ کہ پہلے کیا کر چکا ہے۔ اور آئندہ کیا کرنا ہے۔ بلکہ انسان اپنے نفس پر بصیرت رکھتا ہے۔ خواہ وہ اپنے عذر پیش کیا کرے۔ تم اُسکے ساتھ اس غرض سے اپنی زبان کی حرکت نہ دو کہ اُس کو جلدی سے معلوم کر لو یقینًا اُسکا جمع کرنا ہمارے ذمہ ہے۔ اور پڑھا دینا بھی جب ہم اُسکو پڑھا چکیں تو تم اُسکو پڑھتے رہنا اسکا بیان ہمارے ذمہ ہے۔

 

جواب:

آیت کے شروع اور بعد کی آیتیں نقل نہیں کیں کیوں کہ وہ قیامت کے مفہوم کو صریحتاً بیان کر رہی ہیں ملاحظہ ہو ” اَیَحْسَبَ الانسان ․․․․․․․․․․یَوْمَ القیامة۔“ ترجمہ: کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ ہم اسکی ہڈیوں کو یکجا نہ کریں گے بیشک ہم اس پر قادر ہیں کہ اسکے پوروں باریک ہڈیوں کو درست کریں۔ بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ مستقبل میں بھی فسق و فجور کرتا رہے۔ اس لئے وہ قیامت کے بارے میں طنزاًسوال کرتا ہے

سورہ قیامت

 

توضیح: چونکہ بہائی حضرات اپنے رسول اعظم کے ظہور کے وقت باریک ہڈیوں کو درست کرنے والے نہیں ثابت کر سکتے ۔لہٰذا ان آیات کو پیش ہی نہیں کیا۔

 

بعد کی آیتیں ان أیتوں کے حدف کرنے کا مقصد بتا رہی ہیں ۔ ” کلابل تحبوان العا جلہ و تذرون الاخرت

ترجمہ: مگر حق تو یہ ہے کہ تم لوگ دنیا کو دوست رکھتے ہو اور آخرت کو چھوڑے بیٹھے ہو ۔

 توضیح: قران کا ایک معجزہ یہ بھی ہے کہ وہ کسی بھی دور میں دشمنان خدا اور رسول و آئمہ معصومین کی حرکات و سکنات کے ذریعے انھیں کھول کر پیش کرتا ہے۔

 

بِمَا قَدَّمَ وَاخَّرَ

ترجمہ: غلط یوں کیا ہے ” کہ وہ پہلے کیا کرچکا اور آئندہ کیا کرنا ہے ۔“ جبکہ دونوں ماضی کے صیغے ہیں جسکا مطلب ہے ” اس نے کس چیز کو مقدم کیا اور کس چیز کو موخر۔“ اس آیت کے ذیل میں تفسیر ماضی میں امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا اس سے مراد خیر و شر میں سے کیا کیا اور کیا نہیں کیا ۔

 

آیت میں انسان کے بھاگنے کا تذکرہ ہے بابیوں کے بھگنے کا تذکرہ نہیں کیوں کہ جب مرزا علی محمد نے ظہور کیا تھا تو بابی بھاگے تھے اور تو شہر ایران میں کوئی نہیں بھاگا تھا ۔

 

آیت میں پناہ گاہ تیرے رب کی طرف ہوگی۔ بدشت تو نہیں ہوگی۔ جہاں مرزا حسین علی نوری طاھرہ فضویتی قدوس وغیرہ جمع ہونگے۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ بہائی ان لوگوں میں سے کسی کو رب مانتے ہیں جو سراسر شرک ہے۔

 

تفاسیر میں سورج اور چاند سے مراد محمد و علی علیہم السلام ہیں ۔ جو بحر حال بہائیوں کے قائم آلِ محمد علی محمد پر ٹھیک ٹھیک نہیں بیٹھتی۔

 

بہائیوں کے یہاں تو سورج و چاند کے جمع ہونے کی تفسیر طاہرہ فضو نبی کا قدوس کے ساتھ بدشت سے بھاگ جانے کو کی ہے ۔ ملاحظہ ہو نقطة الکاف مرزا جانی صفحہ

 

بہائیوں کی سورج و چاند کی تفسیر کے ساتھ بِمَا قَدَّمَ وَاخَّرَ کی تفسیر صحیح ہے کہ قدوس اور طاہرہ فضوینی پھر پلان بنایا ہوگا اور کیا کرناہے۔ یعنی کتنے حلال شوہر چھوڑ دیے اور اب کتنے حرام کام قدوس کے ساتھ کرنا ہے ۔

 

بہائی حضرات سے گذارش ہے کہ سورہ قیامت کے بعد سورہ زلزال (جس کا مصد ررباعی ہے) کی بھی تفسیر کر ڈالئے۔ عجب نہیں کہ پلٹ کر جواب دیں ہم ”قیام“مصدر ثلاثی کی تفسیر تو کر سکتے ہیں لیکن رباعی کی نہیں تو پھر سورہ واقعہ کی ہی کر دیجیے اور دیکھیے کہاں تک ان تفاسیر کو مرزا علی محمد پر منطبق کر سکتے ہیں ۔

 

نتیجہ:

درِ اھلبیت سے بھٹکنے والے کے لئے دنیا میں سب سے بڑا عذاب یہ ہے کہ اُس کی عقل کام کرنا بند کردیتی ہے اور پھر جتنا بولتا ہے اتنا ذلیل ہوتا ہے اور جتنی عبادت سمجھ کر اعمال بجالاتا ہے اتنا ہی عذاب کا مستحق قرار پاتا ہے ۔ مثال کے طور پر یہی سورہ قیامت کی تفسیر ظہور مرزا علی محمد پر منطبق کرنے کا عذاب دنیا میں یہ ہے کہ ہم جیسے لوگ ایسا کرنے والے کو دلیلوں سے کم عقل مانتے ہیں اور روز قیامت کا عذاب ابھی باقی ہے جو قبر میں پہنچتے ہی شروع بھی ہوگیا ہوگا و۔اللہ اعلم

 

خدا وند قدوس سے بحق رسولِ خداصلی اللہ علیہ و آلہ و سلم و آئمہ اطہار و اُم الائمہ دعا ہے کہ وہ تا حیات ہمیں ہمارے والدین اور بیوی بچوں کے دل و دماغ و اعضاء جوارح کو ان ذوات مقدسہ کی مخالفت سے باز رکھنا اور ان کی طرف سے Defence کرنے کی توفیق عنایت کرنا۔

·        عقیدہ معاد

·        سوال : جدید کے مسلمان کا قیامت کے بارے میں عقیدہ

·        سوال: بعثت انبیاء قیامت ہے؟

·        سوال: حضرت امیر الموٴمنین کی حدیث

·        سوال: ظہور قائم آل محمد ہی قیامت ہے؟

·        سوال: عظیم نبی کا آنا قیامت کبریٰ ہیں؟

·        سوال: قیامت کے بارے میں سورہ حج کی آیت

·        سوال: ظہور قائم آل محمد کو قیامت ہیں؟

·        سوال: قیامت کی حقیقت کا متشابہ الفاظ میں بیان ہونا

·        سوال: قیامت کے بارے میں سورہ : رحمٰن کی آیت



blog comments powered by Disqus
HOME | BACK
©TheBahaiTimes.com